Showing 49–60 of 109 results

  • Stephen Hawking A Life in Science By by John Gribbin , Michael White

    Stephen Hawking A Life in Science By by John Gribbin (Author), Michael White (Author)

    You visit this website and buy books in PDF and Kindle at a very low price compared to Amazon and other bookshops. Let it be clear that this website is free for books. You buy books from this website and support our mission. Financial support. The purpose of this website is to unite libraries around the world and create a digital catalog of the books in them and make the rare manuscripts scanned and made available in PDF and Kindle format for the service of scholars.
    Go ahead and support us in this mission.

    DOWNLOAD & ORDER

  • History Of Science And Technology In Islam By: Fuat Sezgin

    History Of Science And Technology In Islam  By: Fuat Sezgin

  • DEFEAT INTO VICTORY BY FIELD MARSHAL VISCOUNT SLIM

    DEFEAT INTO VICTORY BY FIELD MARSHAL VISCOUNT SLIM

  • A history in fragments : Europe in the twentieth century by Vinen, Richard

    texts
    A history in fragments : Europe in the twentieth century
  • SOME RHETORICAL FEATURES OF THE QURAN

    SOME RHETORICAL FEATURES OF THE QURAN

    Author: Muhammad al-Ghazali

    By: TOOBAA FOUNDATION

    Some Rhetorical Features of The Quran:
    An Introduction to the Early Development of Ma‘ni
    ———————————–
    مباحث کا مختصر تعارف
    —————————
    یہ ڈاکٹر محمد الغزالی کی کتاب ہے جو ادارہ تحقیقات اسلامی سے شائع ہوئی تھی اور قرآنِ کریم کے بلاغی اعجاز پر بحث کرتے ہوئے علمِ معانی کے باب میں مسلم علما کی ابتدائی دور کی کاوشوں کو نمایاں کرنے کے لیے قلم بند کی گئی ہے۔مصنف اس کی تالیف کی غرض و غایت بیان کرتے ہوئے تحریر کرتے ہیں:
    What we have attempted to pursue here is simply to find an answer to the following question: ‘what features of the Qur’anic text were found by our classic scholars to be constitutive of its miraculous status?
    (ہماری کاوش اس سوال کا جواب دینا ہے کہ ہمارے قدیم علما نے نصِ قرآنی کے وہ کون سے پہلو دریافت کیے جو اس کی اعجازی شان کی بنیاد ہیں؟)
    کتاب کے پانچ ابواب اور ایک خاتمہ ہے جن کی تفصیل حسبِ ذیل ہے:
    بابِ اول : قرآنِ کریم کے ادبی مطالعات کا ایک تعارف
    بابِ دوّم : بلاغت کا نظری نقشہ
    بابِ سوّم : بلاغت کا کلاسیکی دور: چند بنیادی کاوشیں
    بابِ چہارم : علمِ معانی کے مخصوص اصول
    بابِ پنجم : بلاغی بحث کا ذروۂ سنام
    نتائجِ بحث
    پہلے باب میں قرآنِ کریم کے اعجاز کے حوالے سے عربی زبان وادب کے خزانۂ عامرہ میں مسلمانوں کے عظیم الشان حصے پر گفت گو کی گئی ہے اور عہدِ تدوین میں جو ذخیرہ وجود میں آیا، اس میں سے اہم کتابوں کا تعارف کروایا گیا ہے جو عربی زبان اور خاص طور پر قرآنی بلاغت کے باب میں اہم شمار ہوتی ہیں۔
    مصنف نے لکھا ہے کہ قرآنِ کریم کے اعجاز کا تصور صحابہ کرام میں موجود تھا ، لیکن بعد کے علما نے اس فن کو مربوط انداز میں بیان کیا ہے۔ اس فن کے نشو وارتقا کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ ’اعجاز‘ یا ’معجزہ‘ کے الفاظ شروع میں مستعمل نہ تھے، بلکہ دوسری یا تیسری صدی کے آغاز میں متکلمین کے ہاں نمایاں ہوئے۔قرآن اس مقصد کے لیے آیت کا لفظ بولتا ہے۔اعجازِ قرآن پر تصانیف کے سلسلے کا پہلا کام محمد بن یزید واسطی کا إعجاز القرآن کی شکل میں ہے۔ علمِ تفسیر کے ارتقا کے ساتھ اعجازِ قرآن کی بحثوں میں مزید پھیلاؤ پیدا ہوا۔ دوسری صدی میں قرآن کے ادبی اور لغوی پہلو پر زیادہ توجہ دی گئی اور چوتھی صدی اس تشکیلی دور کا ذروۂ سنام ہے۔اس دور میں مصنفین نے عربوں کے طے کردہ معیاراتِ شعر ونثر پر خصوصیت سے توجہ دی اور معانی، بیان اور بدیع کی اصطلاحات استعمال کی گئیں۔اس عہد کے مصنفین میں ابو ہلال عسکری، ابن سنان خفاجی، عبدالقاہر جرجانی، جاراللہ زمخشری، عبداللہ ابن المعتز، قدامہ بن جعفر اور ابنِ رشیق قیروانی ہیں۔ مصنف نے اس باب میں سَکَّاکی، جُرجانی، رُمّانی، باقِلّانی، جاحظ، رازی اور دیگر حضرات کے علمی کام کا ذکر کیا ہے۔
    تیسرے باب (بلاغت کا کلاسیکی دور: چند بنیادی کاوشیں) میں مصنف نے بالترتیب جرجانی، باقلانی، خطابی، رمانی، زَمَخْشَری، رازی اور سکّاکی پر گفت گو کی ہے۔اس گفت گو میں باقلانی کا ذکر خطابی سے پہلے آیا ہے، جب کہ وہ زمانی ترتیب کے لحاظ سے بعد میں ہیں اور سابق مصنفین کے کام سے استفادہ کرتے ہوئے انھوں نے اس بحث کو مزید آگے بڑھایا ہے۔اگرچہ مصنف نے لکھا ہے کہ :
    Though chronologically he [al-khattabi, d. 388 AH] is prior to al-Baqillani but in terms of impact and influence, the latter is more prominent. Hence he was mentioned first.
    (اگرچہ تاریخی ترتیب کے لحاظ سے وہ (خطابی ) باقلانی سے مقدم ہیں، لیکن اثرانگیزی کے اعتبار سے ثانی الذکر زیادہ معروف ہیں، اس لیے انھیں پہلے ذکر کیا گیا ہے۔)
    تاہم کتاب کے ذیلی عنوان (The Early Development of Maani) کے پیشِ نظر یہی مناسب معلوم ہوتا ہے کہ خطابی کا ذکر باقلانی سے پہلے آتا، کیوں کہ کسی چیز کا ارتقائی اور تدریجی مطالعہ تاریخی ترتیب سے کرنا زیادہ انسب ہے تاکہ یہ بات واضح ہو سکے کہ کس دور میں کسی خاص فکر کے کیا خدوخال رہے ہیں اور بعد والوں نے پہلے لوگوں کی تحقیق کو کن زاویوں سے آگے بڑھایا۔
    کتاب کا چوتھا اور پانچواں باب فنِ بلاغت کی تاریخ کے بیان کے بعد بلاغت کے مباحث سے متعلق ہیں۔ چوتھے باب (علمِ معانی کے مخصوص اصول) میں فصاحت وبلاغت کی تعریفات اور بلاغتِ کلمہ کے مفہوم کو واضح کیا گیا ہے، جب کہ پانچویں باب (بلاغی بحث کا ذروۂ سنام) میں علمِ معانی میں زیرِ بحث آنے والے جملہ امور ( اخبار وانشا، قِصَر، فصل و وصل، ایجاز، اطناب، مساوات) پر جامع گفت گو کی گئی ہے۔ ان مباحث کی وضاحت میں زیادہ تر مثالیں قرآنی نصوص سے اور کہیں کہیں عربی اشعار سے دی گئی ہیں۔کتاب کے جملہ مباحث عربی کتب میں مل جاتے ہیں، تاہم انگریزی زبان کے قاری کے لیے یہ کتاب علمِ بلاغت کی تاریخ اور علمِ معانی کے نمایاں مباحث کے تعارف کے لیے عمدہ ہے، البتہ اس بات کا احساس ہوتا ہے کہ انگریزی زبان کے قاری کے لیے مسلم روایت میں پروان چڑھنے والے علوم کو معاصر فکر کی کوکھ سے پھوٹنے والے جدید علوم کے تناظر میں پیش کیا جائے۔ چناں چہ علمِ معانی کی بحث کو Semantics اور Semeiotics کے مباحث کے ساتھ مربوط کر کے انگریزی قاری کو یہ دکھانے کی ضرورت ہے کہ کس طرح عربوں نے ان فنون کو اتنے مربوط انداز میں پیش کیا ہے کہ لسانیات کی یہ جدید شاخیں ان سے استناد سے مستغنی نہیں ہو سکتیں۔
    پہلے یہ بات ذکر ہوئی ہے کہ مصنف کے نزدیک اس کتاب کی غرض وغایت یہ ہے:
    What we have attempted to pursue here is simply to find an answer to the following question: ‘what features of the Quranic text were found by our classic scholars to be constitutive of its miraculous status?
    (ہماری کاوش اس سوال کا جواب دینا ہے کہ ہمارے قدیم علما نے نصِ قرآنی کے وہ کون سے پہلو دریافت کیے جو اس کی اعجازی شان کی بنیاد ہیں؟)
    تاہم یہ کتاب علمِ معانی کے مباحث تک محدود ہے اگرچہ قرآنی اعجاز کے بیان میں علم بیان کا حصہ بھی کچھ کم نہیں ہےاسے بھی کتاب کا حصہ بنایا جاتا تو بہتر ہوتا۔اسی طرح علم بدیع کی گل کاریاں بھی کلام کو ایک حسن بخشتی ہیں۔ ان پر بھی ایک طائرانہ نظر ہونی چاہیے تھی۔
  • 50 ways to a healthy heart by Barnard Christiaan

    50 ways to a healthy heart by Barnard Christiaan
    Topics:Heart, Heart Diseases, Heart

  • Public Library Administration

    Public Library Administration
    By Royston Brown

    PREFACE

    THIS BOOK forms part of a series of outlines of modern librarianship, and its construction and content were con- ditioned by that framework. The field of public library administration touches the subject matter covered by all the other titles in the series, and a conscious effort has been made to avoid eneroaching too far on the province of my colleagues. For example, the subjects of cataloguing and classification, important though they are for public libraries, have been barely touched on here and other topics have been sketched in and will need to be pursued elsewhere.

    What has been attempted is a logical progression through the field of public library administration, using that term in its widest sense as the management of public library services. Beginning with the purpose of the public library and its legislative base, management structure, financing and the staffing are outlined. Having set up the service, the acquisition of materials and their organisation and housing, together with the various services provided, are briefly described; and finally, arrangements for co-operation at various levels are outlined.

    The purpose is to give the student a comprehensive over- view of the subject, concentrating on significant aspects in the development of modern public library systems.

    My thanks are due to the publisher for patiently allowing me to extend the deadline for delivery of the text, to Marlene for deciphering my scribble and typing the script, and to our children Lindsey, Jonathan and Zoe for suffering the absence of one or both parents during the production period. Finally, although the ideas and experiences of many colleagues are con- sciously or unconsciously reflected in this book, responsibility

    for their appearance in a new guise, and for any errors of omission or commission, is entirely mine.

    Hemingford Grey,

    Cambridgeshire.

    Royston Brown

  • Saneha-e-Mashriqi Pakistan Tasweer Ka Doosra Rukh

    Saneha-e-Mashriqi Pakistan Tasweer Ka Doosra Rukh By Amir Abdullah Khan Niazi

  • Hand book of Staff Development in Libraries

    HANDBOOK OF STAFF DEVELOPMENT IN LIBRARIES BY S.K. KAPOOR

    PREFACE

    ‘Knowledge Explosion’ and ‘information explosion’ are the terminologies used to represent the growth of knowledge. Knowledge gets accumulated; process of organizing knowledge available in different formats is the skilled work of knowledge workers. Librarian is the knowledge navigator. His task comprises principles and information technology to develop, deifies and utilize knowledge. Information tools are designed and developed to help the learning process in the education dissemination system.

    With the changing technology and their induction in libraries, the librarians have to update their skill to cope with the situation. Hence the need of staff development.

    This book addresses some crucial issues pertaining to staff development inn libraries. Hopefully, this handbook will prove of utmost use.

    The information is substantially based on secondary sources. I am thankful to all original contributors whose works are liberally borrowed. I appreciate and thank to all who have rendered help and assistance while compiling the material. Finally my publishers deserve my appreciation for bringing out his book in so nice way.

    -Author

    You should visit this website if you will get books here absolutely free and you can buy the book at a low price from Amazon.

    We are updating it day by day you can also join our whatsapp group.

    https://bit.ly/416hO0o

    WhatsApp Grup Link
    https://bit.ly/3S4CiCO

    Knoozedil Library
    https://bit.ly/4279KgB

    Toobaa-E-Library
    https://bit.ly/3u7PrD9

  • Contribution of Darul-‘Ulum Deoband to the Development of Tafsir

    Contribution of  Darul-‘Ulum Deoband to the

    Development of  Tafsir

    Submitted to the University of Kashmir

    For  the award of  Master of  Philosophy  (M.Phil)

    In Islamic Studies

    By: Bilal Ahmad Wani

    Under the supervision of

    Prof. (Dr.) Naseem Ahmad Shah

    Shah-i-Hamadan Institute of Islamic Studies

    University of Kashmir, Hazratbal Campus, Srinagar-190006

    June 2012

    MORE FOR TOOBAA FOUNDATION’S BOOK LOVERS

    تفسیر بیان القرآن مولانا اشرف علی تھانوی کا تحقیقی و تنقیدی مطالعہ

    (پی ایچ ڈی مقالہ)

    حضرت حکیم الامت مولانا اشرف علی تھانویؒ بحیثیت مفسرِ قرآن

    (پی ایچ ڈی مقالہ)

    TAFSEER E USMANI (ENGLISH)

    MAARIF UL QURAAAN (ENGLISH)

  • SUJECT INDEX OF QURAAN

    SUJECT INDEX OF QURAAN

    BY: AFZALUR RAHMAN