kashf e ilaahiyaat or Shubda bazi By Qasim-e-Fayuzat Hazrat Ameer Muhammad Akram Awan R.A
موجودہ زمانے میں ہر گلی محلے کے اندر ایک آدھ آستانہ ضرور ہو گا جس میں کوئی نہ کوئی شخص یہ دعوی ضرور کر رہا ہوگا کہ میرے پاس آئو میں تمھارے مسائل حل کرونگا۔وہ دعوے بھی بڑے عجیب و غریب قسم کے ہیں کہ جس کی آولاد نہیں اسکو اولاد ملے گی،لاعلاج مرض کا یقینی علاج،محبوب قدموں میں،وغیرہ وغیرہ ساتھ ہی یہ اپنے نام کیساتھ پیر کا اضافہ کرتے ہیں اور اپنی روحانی نسبت کسی نہ کسی ولی اللہ کی طرف کرتے ہیں۔مثلا قادری،چشتی ،نوشاہی،نقشبندی وغیرہ وغیرہ۔
ان میں سے بعض ایسے لوگ بھی ہیں جو بڑی عجیب وغریب کرامات ظاہر کرتے ہیں مثلا منہ سے کیلے نکالنا،آگ لگا دینا،چیزوں کو غائب کر دینا اور بعض دعوی کرتے ہیں کہ ہمارے پاس موکل ہیں ،جنات کو مسخر کرنا۔وغیرہ وغیرہ
یورپ میں عامل لوگ دعوی کرتے ہیں کہ ہم فوت شدہ گان کی ارواں کو حاضر کرلیتے ہیں۔پھر ان سے کلام کرتے ہیںاب سوال یہ ہے کہ
یہ عامل لوگ جو یہ دعوے کرتے ہیں اس میں حقیقت کیا ہے؟
کیا اس علم کا تعلق روحانیت کیساتھ بھی ہے؟؟
کیا ایسے لوگ ولی اللہ بھی ہوتے ہیں؟
اسطرح کے سوالوں کے جوابات آپکو کو اس کتاب میں ملیں گے
حضرت امیر محمد اکرم اعوان ؒ کی کتب دیکھنے کے لئے یہاں کلک کریں