- help@toobaafoundation.com
-
SHARAH MUJALLAH AL AHKAM UL ADLIYA
مجلۃ الاحکام العدلیۃ
تیرہویں صدی ہجری کے اواخرمیں ترکی میں نظامی عدالتیں قائم ہوئیں ، اوران کے پاس شرعی عدالتوں کے بعض مقدمات پیش کئے گئے، نظامی عدالتوں کے جج عام طورپر فقہ اسلامی سے اتنے زیادہ واقف نہیں تھے، اوران میں کتب فقہیہ سے احکام ومسائل نکالنے کی صلاحیت نہیں تھی، اس لیے کہ کتب فقہیہ کااسلوب موجودہ کتب قانون سے بہت زیادہ مختلف ہے، پھرکتب فقہیہ میں اختلاف فقہاء بھی بکثرت نقل ہوئے ہیں ، ان میں مفتی بہ قول کے امتیاز کے لیے خاصی فقہی مہارت کی ضرورت ہے، جونظامی عدالتوں کے غیرشرعی قاضیوں کوحاصل نہیں تھی۔
چنانچہ اس مشکل کے حل کے لیے جدید انداز میں مسائل فقہیہ کی ترتیب کی تجویز سامنے آئی ،سلطان ترکی نے وزیر انصاف کی سربراہی میں ملک کے نامور علماء اورمفتیان کی ایک مجلس تشکیل دی، اور اس کو جدید انداز میں فقہی مجموعہ مرتب کرنے کا حکم دیا، چنانچہ اس مجلس نے ۱۲۵۸ھ تا ۱۲۹۳ھ مطابق ۱۸۶۹ء تا ۱۸۷۶ء کی مسلسل محنتوں کے بعد ’’مجلۃ الاحکام العدلیۃ‘‘ کے نام سے ایک قانونی مجموعہ تیا رکیا،جس میں عبادات کوچھوڑکرمعاملات کے تمام ابواب شامل کئے گئے، اورہرمسئلہ پر نمبر بھی ڈالے گئے، تاکہ دفعہ نمبرکے لحاظ سے ان کی طرف مراجعت آسان ہواور عدالتوں کے لیے ان کاحوالہ دینابھی ممکن ہو اس میں حالات زمانہ اور تقاضائے وقت کے پیش نظر بعض مرجوح اقوال کوبھی لے لیاگیاہے۔
مجلہ میں کل (۱۸۵۱) دفعات اور (۱۶) کتابیں رکھی گئیں ، ہرکتاب میں چندابواب ہرباب میں چند فصلیں اورہرفصل میں چنددفعات ہیں ،اور ہردفعہ پرایک نمبر ہے جس کا تسلسل اول سے آخرتک چلاگیاہے، یہ جدید طریقہ ٔ تدوین ہے جس کو اختیارکیاگیا۔مجلہ میں عبادات کاموضوع شامل نہیں ہے، کہ عدالتوں کو ان کی حاجت نہیں تھی، ان کے علاوہ سولہ موضوعات ۱۶؍کتابوں کے نام سے اس میں شامل ہیں
-
SHARIAT-O-TAREEQAT/ شریعت و طریقت مولانا ثناء اللہ امرتسریؒ
مولانا ثناء اللہ امرتسریؒ ایک اہل حدیث عالم دین تھے اہل حدیث ہونے کے ساتھ ساتھ وہ وہ صوفی بھی تھے اور طریقت میں لکھوی خاندان میں مولانا عبد الرحمنؒ کے ہاتھ پر بیعت ہوئے تھے یہ لکھوی خاندان تصوف و طریقت میں غزنوی خاندان سے وابستہ تھا اور غزنوی خاندان اہل حدیث علماء میں صوفیوں کا خاندان ہے۔اور مسلک اہل حدیث جو ہندوستان میں آپکو نظر آتا ہے یہ سب کا سب غزنوی خاندان کی وجہ سے پھیلا ہے یعنی اس مسلک کے موسس سید نذیر حسین دہلوی جو ایک صوفی عالم تھے اوران کے بعد جنہوں نے اس مسلک کی اشاعت کی وہ غزنوی خاندان ہے آپ اس سلسلہ میں “ تصوف و احسان علمائے اہل حدیث کی نظر میں” کا مطالعہ فرمائیں یا ” کنوزدل بلاگ” کی وزٹ کریں جہاں آپ کو تصوف اور مسلک اہل حدیث کے حوالے سے بہت کچھ ملے گا۔
-
SHEIKH MUJIBUR RAHMAN KAY KHILAF MAQDAMA BAGHAWAT BY MURTZA ANJUM
شیخ مجیب الرحٰمن کے خلاف مقدمہ بغاوتSHEIKH MUJIBUR RAHMAN KAY KHILAF MAQDAMA BAGHAWAT BY MURTZA ANJUM
شیخ مجیب الرحٰمن کے خلاف مقدمہ بغاوت