MAAMALAAT E INSAAN AUR QURAAN

750.001,000.00

MAAMALAAT E INSAAN AUR QURAAN

معاملات انسان اور قرآن

از: قیوم نظامی

پوسٹل چارجز لاگو ہوں گے۔

رابطہ نمبر : 03345425788

MAAMALAAT E INSAAN AUR QURAAN

معاملات انسان اور قرآن

از: قیوم نظامی

پوسٹل چارجز لاگو ہوں گے۔

رابطہ نمبر : 03345425788

Customer Reviews

There are no reviews yet.

Be the first to review “MAAMALAAT E INSAAN AUR QURAAN”

Your email address will not be published. Required fields are marked *

  • ENVIRONMENTAL CONTAMINANT REFERENCE DATA BOOK VOLUME III BY JAN C. PRAGER

    Crime and Everyday Life
    Insights and Implications Society
    Marcus Felson

    This book is currently available in the Municipal Library Pakistan, Rawalpindi Liaquat Bagh, you can download and view the index of the book.If you want the full PDF of this book, you can email us or WhatsApp us, you must inform us in the comments.
    thank you

  • TAFSEER BAYAN U SUBHAAN PARA NO : 7

    TAFSEER BAYAN U SUBHAAN

    PARA NO : 7

    AUTHOR : MAULANA SYED ABD U DAIM ALJALALI BUKHARI

    تفسیر بیان السبحان

    پارہ : 7

    مفسر : مولانا سید عبدالدائم الجلالی بخاری

    پیشکش : طوبیٰ فاؤنڈیشن

  • AAEY EMAAN WALO AAYAAT KI AASAN TAFSIR

    AAEY EMAAN WALO AAYAAT KI AASAN TAFSIR

    PIYAM E EMAAN COURSE

    اے ایمان والو

    پیامِ ایمان کورس

    مفتی مصطفیٰ عزیز

    رابطہ :03345425788

    1,000.001,200.00
  • Qazi Sanaullah Panipati aur Tafseer e Mazhari ka Taarruf

    Qazi Sanaullah Panipati aur Tafseer e Mazhari ka Taarruf

    By : Dr rizwan u Deen Khan

    With additional essay

    Tafseer e Mazhari ka Naqidana Jaiza

    By : Abu Mahfoz Alkareemi Maasomi

    قاضی ثناء اللہ پانی پتی اور تفسیر مظہری کا تعارف

    تالیف : ڈاکٹر رضوان الدین خاں

    بشمولِ اضافہ

    تفسیر مظہری کا ناقدانہ جائزہ

    از : ابو محفوظ الکریمی معصومی

  • Ilaj kiya ha ?

  • SHARAH MUJALLAH AL AHKAM UL ADLIYA

    مجلۃ الاحکام العدلیۃ

    تیرہویں   صدی ہجری کے اواخرمیں   ترکی میں   نظامی عدالتیں   قائم ہوئیں  ، اوران کے پاس شرعی عدالتوں   کے بعض مقدمات پیش کئے گئے، نظامی عدالتوں   کے جج عام طورپر فقہ اسلامی سے اتنے زیادہ واقف نہیں   تھے، اوران میں   کتب فقہیہ سے احکام ومسائل نکالنے کی صلاحیت نہیں   تھی، اس لیے کہ کتب فقہیہ کااسلوب موجودہ کتب قانون سے بہت زیادہ مختلف ہے، پھرکتب فقہیہ میں   اختلاف فقہاء بھی بکثرت نقل ہوئے ہیں  ، ان میں   مفتی بہ قول کے امتیاز کے لیے خاصی فقہی مہارت کی ضرورت ہے، جونظامی عدالتوں   کے غیرشرعی قاضیوں   کوحاصل نہیں   تھی۔

    چنانچہ اس مشکل کے حل کے لیے جدید انداز میں   مسائل فقہیہ کی ترتیب کی تجویز سامنے آئی ،سلطان ترکی نے وزیر انصاف کی سربراہی میں   ملک کے نامور علماء اورمفتیان کی ایک مجلس تشکیل دی، اور اس کو جدید انداز میں   فقہی مجموعہ مرتب کرنے کا حکم دیا، چنانچہ اس مجلس نے ۱۲۵۸ھ؁  تا ۱۲۹۳ھ؁ مطابق ۱۸۶۹ء؁  تا  ۱۸۷۶ء؁ کی مسلسل محنتوں   کے بعد ’’مجلۃ الاحکام العدلیۃ‘‘  کے نام سے ایک قانونی مجموعہ تیا رکیا،جس میں   عبادات کوچھوڑکرمعاملات کے تمام ابواب شامل کئے گئے، اورہرمسئلہ پر نمبر بھی ڈالے گئے، تاکہ دفعہ نمبرکے لحاظ سے ان کی طرف مراجعت آسان ہواور عدالتوں   کے لیے ان کاحوالہ دینابھی ممکن ہو اس میں   حالات زمانہ اور تقاضائے وقت کے پیش نظر بعض مرجوح اقوال کوبھی لے لیاگیاہے۔

    مجلہ میں   کل (۱۸۵۱) دفعات اور (۱۶) کتابیں   رکھی گئیں   ، ہرکتاب میں   چندابواب ہرباب میں   چند فصلیں   اورہرفصل میں   چنددفعات ہیں  ،اور ہردفعہ پرایک نمبر ہے جس کا تسلسل اول سے آخرتک چلاگیاہے، یہ جدید طریقہ ٔ تدوین ہے جس کو اختیارکیاگیا۔مجلہ میں   عبادات کاموضوع شامل نہیں   ہے، کہ عدالتوں  کو ان کی حاجت نہیں   تھی، ان کے علاوہ سولہ موضوعات ۱۶؍کتابوں   کے نام سے اس میں   شامل ہیں