Manaqibulmujubin
مناقب المحبوبین
Sub title : Ḥaẓrat Qiblah ʻAlam Khvajah Nur Muḥammad Maharvi o Ḥaẓrat khvajah Shah Muḥammad Sulaiman Taunsvi: ( تذکرہ حضرت قبلہ عالم خواجہ نور محمد مہاروی و حضرت خواجہ شاہ محمد سلیمان تونسوی)
Main Author : Ḥajı Najamuddin Sulaimani (حاجی نجم الدین سلیمانی)
مناقب المحبوبین کے مرتب حاجی نجم الدین سلیمانی تھے جو قصبہ جو نجنوں نزد جے پور ، ہندوستان کے رہنے والے اور حضرت خواجہ حمید الدین ناگوریؒ کی اولاد سے تھے۔ حاجی صاحب ؒ1250 ھ( مطابق 1834ء) میں پہلی بار تونسہ شریف حاضر ہو کر حضرت خواجہ شاہ محمد سلیمان ؒسے بیعت ہوتے اور چھ ماہ کے قلیل عرصے میں ہی خلافت و اجازت کی نعمت سے مشرف ہو گئے۔ مناقب المجبوبین حاجی صاحب کی فارسی تصنیف ہے، جو انہوں نے 1278ھ 1861ھ ترتیب دی۔ اس میں انہوں نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے لے کر اپنے پیرو مرشد حضرت خواجہ شاہ محمد سلیمان تونسویؒ دو سال تک سلسلہ عالیہ چشتی سیلمانیہ کے جملہ بزرگوں کے حالات درج کئے ہیں۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے لے کر محب النبی حضرت مولانا فخر الدین دہلوی ؒ(وصال 1199ھ،1784ء تک کے حالات بہت اختصار کے ساتھ قلبند کئے گئے ہیں اور قبلہ عالم حضرت خواجہ نور محمد مہارویؒ اور غوت زماں حضرت خواجہ شاہ محمد سلیمان تونسویؒ کے حالات تفصیل کے ساتھ ۔ دیباچہ کتاب میں حاجی نجم الدین صاحت نے اس اختصاراورتفصیل کا سبب بیان کر دیا ہے۔
زیر نظر کتاب چار جنوں پرمشتمل ہے :
پہلاحصہ: اس میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے لے کر حضرت خوابو عثمان ہارونیؒ تک کےحالات ہیں۔
دو سر احصه: خواجہ خواجگان سلطان الهند ، غریب نواز ؒ، حضرت خواجہ معین الدین چشتی اجمیریؒ کے حالات سے شروع ہوتا ہے اور محب النبی حضرت مولانا فخر الدین دہلویؒ کےحالات پر ختم ہوتا ہے۔
تیسر احصہ : قبلہ عالم حضرت خواجہ نور محمد مارویؒ کے حالات پر مشتمل ہے ۔
چوتھا حصه : غوث زماں حضرت خواجہ شاہ حمد سلیمان تونسویؒ کے حالات پر مبنی ہے ۔
بطور تتمہ آخر کتاب میں سجادہ نشین اول حضرت خواجہ شاہ اللہ بخش تونسویؒ کے بقیہ حالات ہیں اور آستانہ عالیہ سلیمانیہ کے دیگر سجادگان کے آج تک کے مختصر حالات مدون کئے گئے ہیں۔
Be the first to review “Manaqibulmujubin مناقب المحبوبین:Ḥaẓrat Qiblah ʻAlam Khvajah Nur Muḥammad Maharvi o Ḥaẓrat khvajah Shah Muḥammad Sulaiman Taunsvi: ( تذکرہ حضرت قبلہ عالم خواجہ نور محمد مہاروی و حضرت خواجہ شاہ محمد سلیمان تونسوی)”